Skip to content
urdu blog, urdu blogging, urdu blogging course, urdu blogger theme free download, urdu blog adsense approval, urdu blogger, urdu blog writing, urdu blog earning, mrbeast urdu blog, alina urdu blog, elena urdu blog, bts urdu blog, safa urdu blog, urdu notebook blog, blogger from pakistan, blog pakistani, pakistani bloggers in turkey, pakistani news blogger, tayyab javed vlogs, blogging urdu, shifa daily vlogging, ramzan blogging, islamabad family vlog, bloggers in islamabad, istanbul pakistan vlog, blogger shaheen, blogger pakistan, blogging hisham sarwar, pakistani vlogger in istanbul, hooria vlog, does blogger pay you, blogger turkish, blogger kurdish, write blog on blogger, blog on pakistan, urdu vlogs germany, urdu vlog, blogger afridi, blogger masud, 100 blog posts, 300 uc, 7 series pakistan, 7 ka block, first income from blogging, 8 urdu
Menu
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • ہمارے بارے میں (About Us)
Menu

جانے دو، وہ تو ایسا ہی ہے— ظلم کو معمولی سمجھنے کے نفسیاتی اثرات

Posted on December 2, 2025December 2, 2025 by admin

جب ظلم کو معمولی سمجھا جائے تو انسان کی نفسیات پر گہرے اور دیرپا اثرات مرتب ہوتے ہیں— “جانے دو، وہ تو ایسا ہی ہے” — ظلم کو معمولی سمجھنے کے نفسیاتی اثرات

جب کوئی انسان کسی کے ساتھ زیادتی کرتا ہے—چاہے وہ زبانی ہو، جذباتی ہو یا جسمانی—اور معاشرہ یا قریبی لوگ اسے یہ کہہ کر نظر انداز کر دیتے ہیں کہ “جانے دو، وہ تو ایسا ہی ہے”, تو یہ رویہ صرف ایک فرد کی نہیں بلکہ پورے معاشرتی نظام کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس طرزِ عمل کے انسانی نفسیات پر کئی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں:


🧠 1. احساسِ بے قدری اور خود اعتمادی میں کمی

  • متاثرہ فرد کو یہ پیغام ملتا ہے کہ اس کے جذبات اور تکلیف کی کوئی اہمیت نہیں۔
  • وہ خود کو کم تر، غیر اہم اور ناقابلِ فہم محسوس کرنے لگتا ہے۔
  • اس سے خود اعتمادی میں شدید کمی آتی ہے، جو زندگی کے ہر شعبے پر اثر انداز ہوتی ہے۔

🧨 2. دبے ہوئے جذبات اور اندرونی غصہ

  • جب ظلم کو نظر انداز کیا جاتا ہے، تو متاثرہ شخص کے اندر غصہ، دکھ اور بے بسی جمع ہوتی رہتی ہے۔
  • یہ دبے ہوئے جذبات بعد میں depression، anxiety
    یا post-traumatic stress
    جیسی ذہنی بیماریوں کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔

🧍‍♀️ 3. خود کو قصوروار ٹھہرانا

  • بار بار یہ سننا کہ “وہ تو ایسا ہی ہے” متاثرہ فرد کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ شاید غلطی اسی کی ہے۔
  • یہ self-blame کا رویہ انسان کو اندر سے توڑ دیتا ہے اور وہ اپنی آواز کھو بیٹھتا ہے۔

🧬 4. رشتوں پر عدم اعتماد

  • جب قریبی لوگ بھی ظلم کو معمولی سمجھیں تو متاثرہ فرد کا دوسروں پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔
  • وہ تنہائی کا شکار ہو جاتا ہے، اور نئے رشتے بنانے سے کتراتا ہے۔

🔁 5. ظلم کا تسلسل اور نارملائزیشن

  • جب زیادتی کو “معمول” سمجھا جائے تو یہ رویہ مزید زیادتیوں کی راہ ہموار کرتا ہے۔
  • ظالم کو کھلی چھوٹ ملتی ہے، اور مظلوم کو خاموشی کا طوق پہنایا جاتا ہے۔

🧩 6. معاشرتی بے حسی اور اجتماعی جرم

  • یہ رویہ صرف فرد کی نہیں بلکہ پورے معاشرے کی اخلاقی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
  • ظلم کو برداشت کرنا، دراصل ظلم کو دوام دینا ہے۔

🔚 نتیجہ:

“جانے دو، وہ تو ایسا ہی ہے” جیسے جملے صرف الفاظ نہیں بلکہ ایک پورے نظام کی خاموش شراکت داری کا اعلان ہیں۔ انسانی نفسیات کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ہر فرد کے درد کو سنیں، اس کا احترام کریں، اور ظلم کے خلاف آواز بلند کریں۔ ورنہ ہم ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھ رہے ہیں جہاں نہ مظلوم کی فریاد سنی جاتی ہے، نہ ظالم کی زبان روکی جاتی ہے۔اور قرآن کہتا ہے

Surat No 49 : سورة الحجرات – Ayat No 9

وَ اِنۡ طَآئِفَتٰنِ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اقۡتَتَلُوۡا فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَہُمَا ۚ فَاِنۡۢ بَغَتۡ اِحۡدٰىہُمَا عَلَی الۡاُخۡرٰی فَقَاتِلُوا الَّتِیۡ تَبۡغِیۡ حَتّٰی تَفِیۡٓءَ اِلٰۤی اَمۡرِ اللّٰہِ ۚ فَاِنۡ فَآءَتۡ فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَہُمَا بِالۡعَدۡلِ وَ اَقۡسِطُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الۡمُقۡسِطِیۡنَ ﴿۹﴾

اور اگر مسلمانوں کی دو جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں میل ملاپ کرا دیا کرو پھر اگر ان دونوں میں سے ایک جماعت دوسری جماعت پر زیادتی کرے تو تم ( سب ) اس گروہ سے جو زیادتی کرتا ہے لڑو ۔ یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے اگر لوٹ آئے تو پھر انصاف کے ساتھ صلح کرا دو اور عدل کرو بیشک اللہ تعالٰی انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔
اور ہم کیا کرتے۔۔ہم کہتے
تمہیں پتہ ہے نا اسکو تو کچھ کہہ نہیں سکتے تم تو سمجھدار ہو۔۔

Home » جانے دو، وہ تو ایسا ہی ہے— ظلم کو معمولی سمجھنے کے نفسیاتی اثرات
Raphanzel mer gai | urdu horror story of a housewife

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

[sbtt-tiktok feed=1]

Surprise short urdu horror story|کہانی: “تین بہن بھائیوں کا سرپرائز”
Dead talent society | UNIQUE HORROR COMEDY| MUST WATCH
©2025 urduz web blog | Design: Newspaperly WordPress Theme