عائشہ خان مشہور اداکارہ ایک ہفتے پرانی لاش ملی، اور اب حمیرا نامی اداکارہ کی ایک مہینہ پرانی لاش ملی ہے۔
عائشہ خان بال بچے دار بوڑھی خاتون تھیں انکے بچوں کو ایک ہفتے تک ماں کی خیریت معلوم کرنے کی جستجو نہ ہوئی
حمیرا جوان غیر شادی شدہ تھیں۔ سننے میں آیا ہے والد بھائی سب موجود انکو ایک مہینے بیٹی کس حال میں ہے خبر نہ ہوئی۔
عائشہ کی دفعہ انکے بچوں کو الزام دیا گیا، اور حمیرا کی دفعہ خود حمیرا کو کہ جانے کتنا دل دکھایا ہوا تھا والدین کا کہ تدفین کیلئے رابطہ کیا گیا تو بھی والد نے غصے سے منع کردیا۔
مسلئہ آخر ہے کیا کس کو الزام دیں۔
میں بتائوں خود کو۔ آپ ذمہ دار ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں آج کہ پڑوس میں کتنے لوگ رہتے کیا کرتے؟ زندہ بھی ہیں یا مرچکے۔ یہ ہم مسلمان وہ اسلام جس نے پڑوسیوں کے اتنے حقوق بتائے کہ صحابہ کو گمان گزرا کہ کبھی یہ بھی سننے میں آئے گاکہ پڑوسیوں کا جائداد میں بھی حصہ ہے۔ کوئی عزیز رشتے دار اتنا قریب نہیں ہوتا جتنا پڑوسی۔
مڈل کلاس پڑوس میں یہ روائت آج بھی ہے کہ کوئی اچھی چیز پکے تو برابر والے گھر میں یونہی دے دی جائے یا باہر نکلتے سلام دعا کرلی روز ملنا حالانکہ ایک دوسرے کے گھر مہینوں جانے کا موقع نہ ملنا۔مگر یہ جو ہائوسنگ سوسائٹیز کا دور ہے نا یہ خرابی ہے۔ بلا وجہ پڑوس کی آواز آئے تو انتظامیہ کو شکایت کردی جاتئ ہے کہ شور کررہے ہیں۔ ملنا ملانا دور پڑوس کا گھر خالی ہے یا نہیں یہ بھی نہیں پتہ۔
میں خود ایسی ہی سوسائٹی میں رہ رہی ہوں۔ مجھے نہیں پتہ سامنے پڑوسی یا دائیں بائیں لوگ کتنے رہتے ۔ کیا کرتے کون سا گھر خالی کونسا نہیں۔
یہ اسٹیٹس سمبل ہے اپنے کام سے کام رکھنا۔ محلہ گلی والا ماحول نہیں کوئی کسی کے معاملے میں دخل نہیں دیتا۔ گھر اتنے بند بند ہیں کسی پڑوس کے گھر پکنے کی خوشبو باہر نہیں آتی کجا کوئی کسی کو ایک پلیٹ بھجوائے۔بڑا اچھا لگتا تھا مجھے بھی ہماری پرائیویسی ہے۔مگر ان پے در پے دو واقعات نے مجھے ہلا دیا ہے۔
مگر کسی کے بچے ،کسی کے والدین بے خبر ہیں انکے خون کے رشتوں پر کیا گزر رہی ہے یہ عالم بے حسی ہے تو ہم تو محض پڑوسی ہیں۔۔۔۔