Skip to content
urdu blog, urdu blogging, urdu blogging course, urdu blogger theme free download, urdu blog adsense approval, urdu blogger, urdu blog writing, urdu blog earning, mrbeast urdu blog, alina urdu blog, elena urdu blog, bts urdu blog, safa urdu blog, urdu notebook blog, blogger from pakistan, blog pakistani, pakistani bloggers in turkey, pakistani news blogger, tayyab javed vlogs, blogging urdu, shifa daily vlogging, ramzan blogging, islamabad family vlog, bloggers in islamabad, istanbul pakistan vlog, blogger shaheen, blogger pakistan, blogging hisham sarwar, pakistani vlogger in istanbul, hooria vlog, does blogger pay you, blogger turkish, blogger kurdish, write blog on blogger, blog on pakistan, urdu vlogs germany, urdu vlog, blogger afridi, blogger masud, 100 blog posts, 300 uc, 7 series pakistan, 7 ka block, first income from blogging, 8 urdu
Menu
  • Privacy Policy
  • Sample Page
Menu

Pakistan: The New Asian Tiger – A Nation on the Rise

Posted on May 11, 2025May 11, 2025 by admin

پاکستان اس وقت کہاں کھڑا ہے؟پاکستان اس وقت ایشین ٹائیگر بن چکا ہے۔ مزاق نہیں سچ مچ۔۔ہم پچھلے کئی برسوں سے تنہائی کا شکار تھے ۔ پچھلی نواز حکومت جس میں سی پیک پر غیر معمولی پیش رفت ہوئی تھی پاکستان نے چین کے ساتھ مل کر ہتھیار بنانے کا معاہدہ کیا ایک دوسرے کی سالمیت کے دفاع کا فیصلہ کیا مزید جے ایف سوینٹین تھنڈر کو بنانے کیلئے مل کر کام کرنا شروع کیا۔ ساتھ ساتھ آپ سب کو یاد ہوگا ضرب عضب ، آپریشن سوات ، آپریشن ردالفساد وغیرہ کیئے ۔ اس سب سے پاکستانی حیثیت بحال ہونا شروع ہوئی تھی۔ ترکی ، سعودیہ عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنی شروع کی۔ لیکن سب سے پہلی سرمایہ کاری چین کی ہی تھی جس پر ہم چین کے احسان مند اس لیئے ہیں کہ چین نے ہمارا اس وقت ساتھ دیا جب ہم تنہا تھے۔۔ سب ٹھیک جا رہا تھا کہ اچانک آپ سب جانتے ہیں کہ پھر کیا ہوا۔

ایک مہم جوئی کی گئ۔ چار سال میں پاکستان ترقی کی دوڑ سے باہر ہو کر دیوالیئے تک پہنچ گیا۔ آپکو سابقہ حکومت کا وزیر اعظم جتنا بھی ہینڈسم لگتا ہو مگر اسکے دور میں پاکستان کے ساتھ کچھ بھی اچھا نہیں ہوا۔ بی ایل اے۔ نام بھی کوئی نہیں جانتا تھااچانک سے بہت ذیادہ مستعد ہوگئ ۔ خود کش حملوں کا نیا دور شروع ہوا۔ پاکستان دوبارہ تنہا ہونا شروع ہوا۔ اقتصادی طور پر ، سیاسی طور پر ہر طرح سے کمزور ہوا۔ جب بھارت حملے کا الزام لگاتا تو ہم کمزور احتجاج کر رہے تھے۔ بھارت کے پائلٹ نے پاکستان کے اندر گھس کر آبادی کو نشانہ بنایا۔ ہمارے شاہین نے بھارتی جہاز گرادیا۔ ہم تب بھی اتنے باعمل تھے مگر ہم نے فوری انکے پائلٹ کو بنا کوئی شرط منوائے واپس کردیا۔ بھئی وہ ہم پر بم برسانے آیا تھا۔ کشمیر کی آزاد یا مقبوضہ حیثیت ختم کرکے بھارت نے اسے ضم کرلیا ہم آدھا گھنٹہ کھڑا رہ کر احتجاج کرکے رہ گئے۔ہمارا وزیر اعظم بھارت سے بات کرنا چاہتا تھا بھارت اس سے بات ہی نہیں کرنے کو تیار ہوتا تھا۔ ہمارا وزیر اعظم کہہ رہاتھا مودی میرا فون ہی نہیں اٹھاتا، افسوس ہم نا اہل لوگوں کے ہاتھوں میں تھے جن کو نہ حکومت چلانے کا تجربہ تھا نا ہی دلچسپی۔ جتنے بڑے غبن پچھلی حکومت میں ہوئے اسکی مثال نہیں ملتی۔

المختصر اس سب کے باوجود ہمارا ساتھ دیا چین نے۔ بلوچستان میں درجنوں چینی انجینئروں کی جان لی گئ کراچی تک میں چینیوں پر حملہ ہوا مگر چین نے تعلقات ہم سے خراب نہیں کیئے۔ اس نے ہمارے ساتھ کام کر نے پر ہی زور دیا۔ نتیجہ ان تمام اقدامات کے جن کے نتیجے میں یہ پچھلی حکومت کی مدت پوری ہونے سے قبل ہی بدلا گیا نئی حکومت کا قیام عمل میں آیا شورش و شر کا نیا دور شروع ہوا جیسے پچھلے سال اسی مہینے اسی دن ہم پاکستان میں شر پسندوں کو فوجی تنصیبات پر حملہ کرتے دیکھ رہے تھے خاموشی سے اور حیران تھے کہ پاکستانی افواج اتنے تحمل کا مظاہر کیوں کررہی ہے، آج اسی فوج کو انڈیا میں گھس گھس کر حملے کرکے اسکا سر کمر توڑتے دیکھ کر خوشی سے پھولے نہیں سما رہے۔

کیا اب سمجھ آیا کہ ہم نے بدلہ لینے کیلئے جلد بازی کیوں نہیں کی؟ پچھلے سال بھی اس سال بھی پچھلے سال بھی یقینا اتنی کمزور فوج نہیں رہی ہوگی کہ کوئی بھی کور کمانڈر کے گھر گھس جائے کوئی کسی آرمی تنصیب کو توڑ ڈالے۔ مگر تب ہمارا دشمن ہمارے ہی نوجوانوں کو استعمال کررہا تھا۔تب بھی پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ہی جڑتے تھے۔ تب بھی کلبھوشن یادو کو بلوچستان سے ہی پکڑا گیا تھا۔مگر تب وقت کا تقاضا تھا پہلے اپنے گھر کی صفائی کی جائے۔ یہی جملہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا اور معتوب ٹھہرایا گیا تھا۔ہم انفارمیشن وار فئیر کو بھی سمجھتے ہیں۔ٹوئٹر ، فیس بک پر لاکھوں کی تعداد میں اکائونٹس کی سکروٹنی ایک دن میں نہیں ہوگئ تھئ۔ یہ فائر وال لگانے کی ٹیکنالوجی بھی چین سے ہی لی تھی ہم نے۔ ہم انٹرنیٹ کے آہستہ چلنے پر کتنے مہینوں سے تائو کھا رہے تھے۔ لیکن پچھلے کئی مہینوں میں بتدریج شرپسندانہ مواد میں کمی آئی ہے کہ نہیں؟ یہاں صرف سیاسی مواد کی بات نہیں ہو رہی۔ بہت سے فرقہ وارانہ مراسلے بھی غائب ہونا شروع ہوئے ہیں جن کے پیجز پر جائیں تو اکثر بمبئی انڈیا سے چلائے جا رہے تھے۔ ہم پر چاروں اطراف سے وار کیا جا رہا تھا۔ ہم ڈیم تک بنانے میں اختلافات کا شکار رہتے ہیں کجا باقی قومی معاملات پر اتفاق کریں مگر ہم اس حکومت کو چلا رہے ہیں۔ صدر آصف زرداری وزیر اعظم شہباز شریف۔ اور چلتی جا رہی ہے حکومت۔

کیوں؟ کیوں کا جواب آج اس جنگ کی حالت میں ملا ہے۔ جب ہم پر بیرونی دشمن حملہ آور ہوتا ہے تو ہم سب ایک ہوکر اس سے مقابلہ کرتے ہیں۔بہر حال ہم نے بھارت کا پچھلے کئی سالوں سے رویئے کا مطالعہ کیا ہے۔ ہر دفعہ مودی حکومت چنائو کے قریب آتے ہی ایسی ہی بے لگام ہوتی تھی۔ آج بھی بھارت میں پاکستان سے ڈرا کر ووٹ لیا جاتا ہے۔ ہم پر مستقل الزام لگتے رہے ہم اپنا کیس بناتے رہے۔ جعفر ایکسپریس جیسا سانحہ ہوا ہم نے سب ثبوت اکٹھے کیئے اور انتظار کیا کہ مودی حکومت پھر کوئی نیا شوشہ چھوڑے۔ حسب توقع چھوڑا شوشہ ۔ ہم مکمل تیاری کرکے بیٹھے تھے۔زرا گننا شروع کریں بھارت نے کہاں کہاں حملہ نہیں کیا۔ ہم نے بیک ڈور رابطے کیئے۔ ہم نے انکے حملے روکے ہم نے اپنے سفارتی ذرائع استعمال کیئے ہم نے دنیا پر ثابت کیا ہے کہ ہم تحمل مزاج لوگ ہیں ہم نے کامیاب سفارت کاری کی مگر اپنے دفاع سے نہیں چوکے۔ بہت قیمتی جانیں گئیں بھارت کی اس مہم جوئی کے نتیجے میں مگر ہمارے دفاع کیلئے چوکس لوگوں نے ہم سب کو بچا لیاہے جو اس وقت میں آپ یہاں زندہ سلامت موجود ہیں۔ اس وقت کمال یہ ہوا ہے کہ بھارت اندازہ نہیں لگا سکا کہ پاکستان اتنی بری طرح حملہ آور ہوسکتا ہے۔

جنگی جنون میں مودی تو کئی سالوں سے مبتلا ہے۔ مگر اتنا برا اندازہ لگایا را نے یہ حیرت کی بات ہے۔ کوئی بھی ملک جنگ شروع کرنے سے قبل جنگ کے فائدے / نقصان کا تخمینہ لگاتا ہے اہداف مقرر کرتا ہے ، اپنے دشمن کی دفاعی صلاحیت کا اسے مکمل اندازہ ہوتا ہے تب وار کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ کیسے ہوا کہ بھارت اتنی بری طرح ناکام ہوا۔۔ہاں ناکام ہوا۔ آپ یقین نہ کریں پاکستانی حکام پر مگر دنیا آپ کی اس جنگ میں آپ کی ہر حرکت کو خاموشی سے دیکھ رہی ہے۔ آپ کا دفاعی نظام اتنا طاقتور ہے کہ آپ میزائلوں جہازوں کو نا صرف وقت پر پکڑتے رہے بلکہ دنیا کا بہترین طیارہ رافیل جو راڈار پر نظر نہیں آتا اسے بھی گرا چکے ہیں۔ آپکے ایک جہاز کے مقابلے میں بھارت کے دس جہاز کی ریشو تھی۔آپ کے پاس بہت سے قابل پائلٹ ہوں گے مگر کیا آپ یہ چاہیں گے کہ جنگ ہو؟ مگر جب آپکا پڑوسی طاقت کے نشے میں چور ہو کہ ہمارے پاس انکے ایک کے مقابلے میں دس جہاز ہیں تو جنگ آپ کے اوپر مسلط ہوتی ہی ہے۔

یہاں کمال واقعی ہوا ہے۔ہم جانتے تھے کہ ہم پر جنگ مسلط ہوگی۔ یہ ہماری پہلی کامیابی تھی۔اس وقت پوری دنیا دنگ رہ گئ ہے پاکستان جیسے اس جنگ کیلئے تیار بیٹھا تھا۔ہم اپنی فضا میں دشمن کو گھسنے نہیں دے رہے تھے۔ بظاہر تین رافیل گرائے مگر سوچا کہ جس نے 36 رافیل خرید رکھے ہوں اس نے باقی کیوں نہ بھیجے؟ ہم فضائی زمینی جنگ بے جگری سے لڑتے رہے مگر ایک بات پاکستانیوں میں ایسی ہے کہ اسے جتنا سراہا جائے کم ہے۔ وہ پاکستانی جو بجلی گیس کے بلوں سے کل تک تنگ تھے، نہری نظام پر آپس میں بحث میں لگے تھے جن پر روز مرہ معمولات زندگی میں جانے کیا کیا ہوتا رہا ہے سب بھول کر ایک ہو چکے تھے۔تو دوسری طرف ہم نے منٹوں میں بھارت کی پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والی تمام فوجی تنصیبات،اسلحہ،میزائل سٹوریج،جہاز اڑا دئیے۔پھر سائبر حملے کر کے 70%انڈیا کی بجلی بند کردی اس پر پے در پے میزائل حملوں نے بھارت کو اتنا متوحش کردیا کہ پاکستان کو مٹانے کا عزم کیئے ہوئے مودی نے خود امریکہ سے گزارش کہ کہ ہماری جنگ بندی کرائو۔ یہ بات میں نہیں انٹرنیشل ڈپلومیٹک کا ایڈیٹر نک رابرٹسن سی این این پر بیٹھا کہہ رہا تھا۔کمینے کی نشانی ہوتی ہے کہ جب تک وہ آپکو کمزور سمجھتا ہے آپ پر چڑھ دوڑتا ہے لیکن جہاں آپ آگے بڑھ کر اسکو اسکی اوقات یاد دلاتے ہیں وہ دم سادھ لیتا ہے۔ بھارت ایک کمینہ دشمن ہے۔ اس نے اس وقت یہی کیا ہے۔ اس وقت ہماری جنگ کی حکمت عملی کامیاب رہی ہے۔ چین ترکی آزر بائجان نے کھلم کھلا پاکستان کی حمایت کی ہے اس جنگ میں۔ چین اور ترکی نے ٹیکنالوجی اور فوجی سامان کے ساتھ بھی جس کا ہم بحیثیت قوم احسان مند ہیں۔ جس وقت ہم جنگ لڑ رہے تھے چین کے صدر روس کے صدر سے ملاقات میں مصروف تھے۔

یہ بھی کافی معنی خیز ہے۔کیا نیا بلاک بننے جا رہا ہے ؟ کیا ایشیا میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں؟ کیا پاکستان کی جس طرح اس وقت عالمی سطح پر دھاک بیٹھی ہے اسکے موقف کی حمایت ہو رہی ہے ہم کچھ بڑا منوا سکتے ہیں؟ جواب: ہاں بالکل۔۔۔ اچھا موقع ہے یہ۔

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Surprise short urdu horror story|کہانی: “تین بہن بھائیوں کا سرپرائز”
Dead talent society | UNIQUE HORROR COMEDY| MUST WATCH
©2025 urduz web blog | Design: Newspaperly WordPress Theme