موٹی بیوی، بدصورت یا پھوہڑ بیوی: زحمت یا سب سے بڑی رحمت؟ ایک مرد کے لیے وفاداری کا سبق!
موٹی بیوی۔۔ رحمت یا زحمت
فیس بک پر ایک ویڈیو دیکھی تھی جس میں ایک مغربی ملک میں رہنے والے جوڑے کا طلاق کے بعد بچے کی تحویل پر جھگڑا نمٹا رہی تھی ایک خاتون جج۔
بچی پانچ سات سال کی ہوگی اور باپ اس سے بے تحاشا محبت کرتا تھا اتنی کہ ماں سے طلاق کے باوجود اس بچی کو خود پالنا چاہتا تھا۔ عدالت میں ماں نے کہا کہ یہ بچی ہے ہی نہیں اسکی۔
ماں کے جملے کو قانونی طور پر ڈی این اے ٹیسٹ کروا کر جانچ کرنی چاہی تو ماں کی بات درست ثابت ہوئی۔ اس بچی کا اصل باپ کوئی اور تھا۔ اس عورت نے خوشی سے اچھل کر اپنے جزبات کا اظہار کیا جبکہ وہ آدمی وہیں رونے لگ گیا۔
شادی کے سات آٹھ سال بعد آپ کی بیوی آپ سے الگ ہو رہی ہے آپ کی بچی جس سے آپ بے تحاشہ پیار کرتے ہیں قانونی طور پر اب ایک اجنبئ ہے کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس شخص کا جو آٹھ دس سال بعد اپنے جزبات اپنی کمائی خرچ کرکے وہیں اس وقت میں واپس کھڑا ہے جہاں سے نئی زندگی کا سفر شروع کیا تھا۔ خالی ہاتھ اور تنہا۔۔
میں نے پچھلے مراسلے میں برانڈز سے متاثر ہونے والوں کو نصیحت کی تو ایک کمنٹ میں ایک خاتون نے کہا ایسے بھی مردوں کے بارے میں لکھیں جنہیں اپنی بیوی بد صورت یا بھدی نظر آتئ ہے۔
یہ ایسے ہی مردوں کے بارے میں لکھ رہی ہوں میں۔ آپکی بیوی بد صورت ہے، بھدی ہے ، پھوہڑ ہے ، چلیں اور بھی برائیاں شامل کر لیتے ہیں جھگڑالو ہے بدتمیز ہے آپکی خدمت نہیں کرتی آپ کو کھانا اچھا نہیں بنا کر کھلاتی مگر آپ کا ایک گھر ہے۔ اس گھر میں داخل ہوتے ہی ایک ملکیت کا احساس ملتا ہے آپ کو۔ جو بچے آپکے گھر کے آنگن میں کھیل رہے ہیں وہ آپکے ہیں ۔ آپ گھر سے کئی روز بھی باہر رہ کر آئیں تو یہ گھر آپکا ہی رہے گا۔ یہ بچے یہ بیوی یہ سب آرام آپکے ہی ہیں ان میں کوئی شریک نہیں۔
“خوبصورت بیوی کا خرچہ اور ایک وفادار بیوی کی انمول نعمت
اب ذرا دیپیکا کرینہ والی جو آپکو کمر درکار ہے اس کمر کو حاصل کرنے کیلئے وہ آرام بھی کرتی ہیں جم بھی کرتی ہیں۔افورڈ کر سکتے ہیں آپ؟ کرسکیں تب شکوہ کریں۔۔ انکی چمکدار بے داغ جلد مہنگی کاسمیٹکس مہنگی خوراک مہنگی مہنگی سرجریز کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے روز کی بارہ سے پچیس روٹیاں گرم چولہے کی سینک لیتے ہوئے نہیں پکانی ، انہوں نے اپنے گھر کی صفائی جھاڑو پونچھا نہیں کرنا انہوں نے اپنے بچوں کے ڈائپر خود نہیں بدلنے چار چار نوکرانیاں انکےبچے اٹھانے کیلئے
موجود ہوتی ہیں۔ انہوں نے آپکی والدہ کے ناخوشگوار رویئے ڈانٹ ڈپٹ برداشت نہیں کرنی ۔انہوں نے آپکی کم آمدن میں پورا مہینہ گزار کر بھی میکے سسرال میں سب ٹھیک ہے کا بھرم نہیں رکھنا۔ آپ ہنس کر دفتر میں خاتون کولیگز کے ساتھ بات کرتے ہیں ، وہ اپنی سہیلیاں آپکے ماتھے کے بل گن کر چھوڑ چکی ہیں۔
وہ مکمل طور پر آپ کے ساتھ وفادار ہیں کیا یہ کافی نہیں؟؟؟
کھانا بد مزہ پک رہا ہے آج نہیں تو کل سیکھ جائے گی، غصہ بد تمیزی کرتی ہے ؟ آپ جواب میں تحمل دکھاتے ہیں؟ ایک کی دس سناتے ہیں نا؟ جب معاملہ برابر کا ہے تو شکوہ کیسا؟آپکی خدمت نہیں کرتی تو کیا آپ معزور ہیں؟ معزور بھی پسند نہیں کرتے کسی کی بلا وجہ اپنے ذاتی کام میں مدد لینا، آپکی ماں کے رویوں کی شکایت کرتی ہے؟ آپکی ماں آپکی ماں ہے۔ وہ کسی طور بہو کیلئے ماں نہیں بنتی آپ اتنی سی بات نہیں سمجھ سکتے؟
سب سے بڑھ کر یہ سب چیزیں ثانوی ہیں کچھ برائیاں آپ میں بھی ہوں گی آپکی بیوی کو آپ سے بھی شکوے ہوں گے مگر
آپکی بیوی آپکی ہے آپکی اولاد بھی آپ کی ہے ۔
اور یہ سب سے بڑی نعمت ہے جو آپکو نصیب ہوئی ہے۔
پھر بھئ نازک اندام حسین بیوی درکار ہے جو انڈین ہیروئن لگتی ہو تو پھر وہی اور اتنا ہی خرچہ کریں جو انڈین ہیروئنیں خود پر کرتی ہیں۔اگر نہیں کرسکتے تو۔۔۔
شکوہ بھی نہ کریں۔۔
“برانڈز سے متاثر ہونے والوں پر نصیحت
HusbandWifeLove #GharKaSukoon #Motaapa #LifeReality“
