Skip to content
urdu blog, urdu blogging, urdu blogging course, urdu blogger theme free download, urdu blog adsense approval, urdu blogger, urdu blog writing, urdu blog earning, mrbeast urdu blog, alina urdu blog, elena urdu blog, bts urdu blog, safa urdu blog, urdu notebook blog, blogger from pakistan, blog pakistani, pakistani bloggers in turkey, pakistani news blogger, tayyab javed vlogs, blogging urdu, shifa daily vlogging, ramzan blogging, islamabad family vlog, bloggers in islamabad, istanbul pakistan vlog, blogger shaheen, blogger pakistan, blogging hisham sarwar, pakistani vlogger in istanbul, hooria vlog, does blogger pay you, blogger turkish, blogger kurdish, write blog on blogger, blog on pakistan, urdu vlogs germany, urdu vlog, blogger afridi, blogger masud, 100 blog posts, 300 uc, 7 series pakistan, 7 ka block, first income from blogging, 8 urdu
Menu
  • Privacy Policy
  • Sample Page
Menu

mardon ka ghalba mashray ka bigaar ek sabaq amoz kahani

Posted on October 28, 2024October 28, 2024 by admin

بچپن میں ایک آنٹی مما کو اپنے دکھڑے سناتی تھیں تب سنا تھا بڑوں کو ذکر کرتے اور اب ان آنٹی کا حال دیکھ کر سوچتی کہ انہیں اس وقت طلاق لے لینی چاہیئے تھی۔
میری یہ آنٹی خوب پڑھی لکھی تھیں ایک اچھی پیشہ وارانہ ڈگری انکے پاس تھی مگر قسمت کہ اچھا رشتہ جو ملا وہ ان سے سترہ سال بڑے شخص کا ملا۔ وہی ہوا جو ایسی شادیوں میں ہوتا۔ یہ جوان اور حسین تھیں میاں درمیانی ڈھلتی عمر کے۔نوکری وہ کرتی تھیں نہیں اب تو سوچ بھی نہیں سکتی تھیں کہ انکے وہ شک کرتے تھے ان پر۔ یہ گھر میں اکیلی ہوتی تھیں روز گھر فون کرتے وقت بے وقت ذرا دیر سویر ہوتی فون اٹھانے میں ان سے باز پرس ہوتی۔ موبائل فون تو انکے پاس تھا ہی نہیں گھر کے فون پر بچوں دے تصدیق کرواتے کہ امی کچن میں ہی ہیں نا کہیں آئی گئ تو نہیں وغیرہ
اب بچے پھر اسی ذہن کے بن چکے تھے۔ ایک ایک بات ابا کو بتاتے۔ وہ آنٹی دل کی باتیں مما سے کرتیں مما افسوس کےسوا کچھ نہیں کر سکتی تھیں۔ شادی نبھانی تو تھی۔ مزید خدا جانے اس ذہنی تشدد کے ساتھ انہوں نے جسمانی تشدد سہا یا نہیں۔ ہلکا پھلکا تھپڑ وغیرہ تو تشدد میں آتا بھی نہیں۔
اب ان آنٹی کے بچے جوان ہو چکے ہیں شادیاں ہو گئ ہیں انکی اور وہ مکمل طور پر ذہنی مریض چڑچڑی عورت بن چکی ہیں۔ بیٹھے بیٹھے سر چکراتا رہتا شدید غصہ ور ہیں۔ ہر وقت خود کو بیمار کہتی سمجھتی ہیں۔ ذودرنجی عروج پر رہتی ہے۔ بھلکڑ پن طاری رہتا ہے۔کچھ بھی بول دیتی ہیں کچھ بھی بھول جاتی ہیں۔ بچے انکے ساتھ آتے جاتے الرٹ رہتے ابھی امی کچھ الٹا سیدھا نہ کہہ دیں۔
انہوں نے جوانی سختیاں سہتے گزار دی ہےاب شوہر نرم پڑ چکے ہیں بچے جوان ہیں وہ اپنی پوری جوانی لٹا چکیں انکی پرورش پر تو اب شوہر کو ان پر شک نہیں ہوتا۔ پھر بیٹا جوان ہو جائے تو کونسا باپ ماں سے اونچی آواز میں بات کرسکتا۔ راوی چین ہی چین لکھتا ہے بس۔۔
بس ایک وہی ہیں جو ذہنی مریض بن چکی ہیں۔

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Surprise short urdu horror story|کہانی: “تین بہن بھائیوں کا سرپرائز”
Dead talent society | UNIQUE HORROR COMEDY| MUST WATCH
©2025 urduz web blog | Design: Newspaperly WordPress Theme