ڈرائونی آپ بیتی از قلم سونیا خان یہ اس وقت کی بات ہے جب میری عمر زیادہ نہیں تھی میں چھوٹی بچی تهی۔ مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے سردیوں کے دن تھے سارا خاندان ایک ہی کمرے میں سوتا تھا ہم بہن بھائیوں کی عادت ہوتی تھی ایک دوسری کو ڈرا کے چھپ جانا شرارت کرنا۔اب آتے ہیں اصل بات کی طرف تو آدھی رات کو ایسا لگا جیسے مجھے کسی نے جگا دیا ہو جب میری آنکھ کھلی تو کیا دیکھتی ہوں میرا بڑا بھائی سامنے کھڑا ہے اور میری طرف دیکھ کے مسکرا رہا ہے میں بھی اسکی طرف دیکھ کے مسکرائی میں سمجھ رہی تھی شاید کسی کو ڈرا کے آیا ہے اس لیے مسکرا رہا ہے۔تبھی میری نظر بھائی کے بستر پے پڑی تو وہ پرسکون سو رہا تھا میں نے فورا وہاںدیکھا جہاں بھائی کھڑا مسکرا رہا تھا تو آپکو یقین نہیں آئے گا وہ میری آنکھوں کے سامنے غائب ہوگیا اسکے بعد جو میری حالت ہوئی اتنے سردیوں میں بھی پسینے پسینے ہوگئی ساری رات ڈر ڈر ک گزری پھر تو کتنے دن بخار رہا مجھے 🥹🙏🏻🙏🏻