میرے چھپکلیوں سے بہت خراب تعلقات ہیں۔ میں ان سے جتنا ڈرتی ہوں بلکہ نفرت کرتی ہوں یہ اتنا مجھ سے ٹکراتی ہیں یا یوں کہہ لیں کہ چھپکلیوں کے حوالے سے چونکہ میں ذیادہ حساس ہوں اسلیئے انکی موجودگی مجھے سب سے پہلے محسوس ہوتی ہے۔ یونیورسٹئ میں ایک چھپکلی ہماری کلاس میں رہتی تھی۔ گھومتی پھرتی تھی مگر دیوار پر۔ جتنا ہم لڑکیاں اس سے بیزار تھیں اتنے کلاس کے لڑکے اسکے لیئے رحم دل ۔ بہت احسان کرتے تو اس دیوار سے بھگا دیتے جو ہم لڑکیوں کی کرسیوں کے قریب ہوتی ۔
ایک دن میں گرمیوں کی چھٹیوں میں یونیورسٹی کسی کام سے گئ تھی۔ پوری یونیورسٹی بند اکا دکا کلاسز جنہوں نے سمر لگایا ہوا تھا انکی ہورہی تھی۔ میں وقت گزارنے اپنی کلاس میں جا کر بیٹھ گئ اور کے ڈرامہ لگالیا۔ ابھی ڈرامے میں مگن تھی کانوں پر ہینڈزفری لگی تھی کہ ارد گرد میرے شور ساہوا جیسے بہت سے لوگ کلاس میں داخل ہوئے ہوں اور کرسیاں ٹھیک کرکے بیٹھ رہے ہیں۔ اتنا شور تھا کہ میں نے کانوں سے ہینڈزفری اتار کر پیچھے مڑ کر دیکھا کہ کہیں کوئی سمر والی کلاس تو نہیں ہونی اور میں انکو ڈسٹرب کر رہی ہوں۔ لیکن پیچھے مڑ کر دیکھنے پر احساس ہوا کہ میں اکیلی خاموش کلاس میں بیٹھی ہوں۔
ڈرامہ میں دیکھ رہی تھی ہوٹل ڈیل لونا۔اس میں اتنا شور و غل والا کوئی منظر تھا ہی نہیں سو وہم سمجھ کر جھٹکتے اس دفعہ ایک کان سے ہینڈزفری نکال کر ڈرامہ دیکھنے لگی۔ اب میرے سامنے ہل چل سی ہوئی۔ اس ہل چل کا کیا بتائوں بس سامنے جو روسٹروم پڑا تھا اس میں کھٹ پٹ سی ہوئی۔ میں نے اسکو بھی نظر انداز کیا۔تبھی سامنے وائٹ بورڈ پر موجود چھپکلی پر نگاہ پڑی۔ بالکل سامنے تھی میرے۔ میں اس سے چونکہ فاصلے پر تھی اسلیئے آرام سے دوسری کرسئ پر پائوں رکھے ڈرامہ دیکھنے لگی۔ تبھی عجیب سی آواز آئی جیسے کوئی آکر میرے سامنے آکھڑا ہوا ہو۔ باقائدہ چلنے کی۔ اب میں نے سر اٹھا کر دیکھا تو چھپکلی سامنے دیوار سے بجلی کی تیزی سے نیچے اتری زمین پر اور سیدھا رخ میری کرسی کی جانب۔ با ساری بہادری ہوا ہوگئ۔ بھوت برداشت کر لیئے چھپکلی نہ ہو سکی۔ سو جلدی سے بیگ اٹھایا بھاگ کر باہر۔ اب بندہ پوچھے چھپکلی سیدھا اتر کر میری طرف کیوں آرہی تھی
یاد کررہی تھی مجھے ؟ خیر