اسلام و علیکم ساتھیوابھی میں نے ایک سوال اٹھایا کہ کیا آپکے خیال میں ٹیکنالوجی کے ذریعے جنات کا سراغ لگایا جا سکتا ہے؟ میرا خیال ہے ہاں۔ کیونکہ جیسا کہ میں پہلے اپنے مراسلے میں بتا چکی ہوں کہ ایک بار میں نے تصویر کھینچی جس میں غیر مرئئ مخلوق کی بھی تصویر قید ہوپائی۔ میں فی الحال ذاتی تجربات آپکے ساتھ بانٹنے لگی ہوں۔میری چھوٹی بہن کو اپنی آواز ریکارڈ کرکے سننے کا شوق ہوا کرتا تھا۔اکثر چھوٹے موٹے لطائف یا کسی کی نقل اتارتی اور اسے ریکارڈ کر لیا کرتی تھی۔
ایک بار رات کا وقت تھا شائد دو کے بعد کا وہ میرے پاس ہی لیٹی تھی اور اسی شغل میں لگی ہوئی تھی کہ اچانک بے حد خوفزدہ ہو کر اس نے مجھے اپنی ہینڈزفری دی میں نے کانوں سے لگایا تو عجیب غیر انسانی آواز سنائی دی جیسے کوئی ہارر ڈرامے میں ہمیں سرگوشی اور پھونک کی آواز آتی ہے ایسی آواز تھی ساتھ غرانے جیسی بھی آواز۔ میں نے سن کر اسے تسلی دی کہ شائد اسے مغالطہ ہوا ہوگا اور ریکارڈ کرنے میں آواز خراب ہوگئ۔ وہ پہلے تو مان کے نہ دی پھر اسی ہینڈز فری اسی موبائل میں دوبارہ اپنی آواز ریکارڈ کی جو کہ بالکل صحیح طرح ریکارڈ ہوئی۔ بہت عرصے ہم اسے سنتے رہے مگر آواز کا منبع سمجھ نہ آسکا۔ وہ میرے ساتھ نہ لیٹی ہوتی اور اسے مزاق کی عادت ہوتی تومیں یہی سمجھتی کہ اس نے مجھے ڈرانے کی کوشش کی ہے۔۔
۔یہ ابھی پچھلے برس کی بات ہوگی میں رات کو اپنے کمرے میں بیٹھی موبائل استعمال کر رہی تھی۔ اوپر کچھ ایسی بھاگنے دوڑنے کی آوازیں آئیں جیسے کوئی بچہ کھیل کود رہا ہو۔ یہ آواز اتنی ذیادہ تھی کہ میں نے سوچا ریکارڈ کرلوں۔ میں نے ریکارڈ کرنا شروع کیا اور دو تین منٹ کی ریکارڈنگ بنی۔ میں میں نے سننی شروع کی تو بھاگ دوڑ چھوڑو بالکل خالی ریکارڈنگ چلی۔ میں ابھی سن ہی رہی تھی کہ اچانک اتنی تیز ڈکرانے کی آواز آئی کہ میں بری طرح چونک اٹھی۔ یہ آواز کیسے ریکارڈ ہوئی جبکہ میں کمرے میں موجود تھی اور مجھے خود ایسی کوئی آواز سنائی نہ دی۔۔۔