مارے محلے میں نئی نئی شادی ہوئی تھی دوسرے گھر سے دلہن آئی تھی۔ اب ایک ماہ گزارنے کے بعد دلہا مطالبہ کرنے لگا کہمیں اپنی بیوی کے ساتھ اوپر والے پورشن میں رہوں گا ۔لہذا اوپرکمرا دلہے کے لئے خالی کیا گیا اور سامان وغیرہ کی منتقلی کی گئی سامان کی منتقلی کی تھکاوٹ میں دونوں میاں بیوی گھوڑے بیچ کر سو گئے اب کیا ہوتا ہے 1 بجے کا وقت تھا دروازے پر دستک ہوئی شوہر کی آنکھ کھلی تو دروازے پر چھوٹی بہن سر جھکائے کھڑی تھی جو اس سے چھ سے سات سال چھوٹی تھی اب وہ اسکی طرف تنگ آنے والی نظروں سے دیکھتا ہے اور کہتا ہے صبح بات کرنا جو بھی بات کرنی۔اب وہ دروازہ بند کرنے ہی لگتا ہے ہے اچانک سے وہ نظروں کو اٹھاتی ہے اور دروازے کو اس قدر زور سے پکڑتی ہے جیسے کوئی صحیح طاقتور مرد ہواب بھائی ڈر جاتا ہے اور وہ بچی زور سے اپنے بھائی کے سینے پر ہاتھ مارتی ہے کہ وہ پیچھے جاکر گرتا ہے
۔وہ اسکو اوپر اٹھا لیتی ہے اور اسکی پٹائی کرتی ہے۔اتنی کہ وہ بے ھوش ہوجاتا ہے ۔بیوی تو جیسے نیند کی گولیاں کھا کر سوئی ہو اسکو ذرا فرق نا پڑا بیوی کا کہنا تھا میرے کان میں جیسے کسی نے زور دار چیخ ماری ہو۔ بری طرح خوف سے بیدار ہوئی تو دیکھا شوہر بستر پر نہیں تھے وہ اٹھی اور کیا دیکھتی ہے شوہر زمین پر پڑا ہے۔اچانک سے بیوی پیچھے مڑتی ہے دروازہ کھول کر سب کو بلانے کے لئے وہ چھوٹی بہن خوفناک آواز کے ساتھ سامنے آجاتی ہے،اور وہ چیخ مار کر بے ھوش ہوجاتی ہے
(وہ آواز اور ہلچل ہم نے بھی سنی تھی ) پورے گھر والے خوف سے دوسرے پورشن میں بھاگتے ہیں اپنے بہو بیٹے کو بے ھوش دیکھ کر ماں کی تو طبیت بہت خراب ہوگئ تھی اسی وقت 1122 کو بلانا پڑا تھا 1122 والوں نے 3 مریض دیکھے اور انکو کچھ سمجھ نا آیا تو کہتے کوئی مسلئہ نہیں یہ کام مولوی کا ہے۔1122
کے جانے کے بعد جب سب کو وقفے وقفے سے ہوش آیا تو سب بہت ڈرے ہوئے تھے اتنا ہی نہیں 2 ماہ تک گھر میں بہت عجیب چیزیں ہوتی رہیں۔کبھی چولھا اچانک سے کھل جاتا کبھی دروازے بجتے اور بھی بہت کچھ 2 ماہ بعد وہی وقت اور نشانے پر وہ جوڑا ۔اب کی بار اسکی دونوں بہنوں کے ساتھ کچھ ہو گیا تھا دروازے بہت زور زور سے بج رہے تھے بیوی بہت رو رہی تھی پھر ہماری گلی میں ایک حافظ ہے اس کو فورا بلایا (رشتے دار تھا انکا ) وہ ابھی دوسری منزل میں داخل ہوا اسکی ایک بہن نے سختی سے اسکے سینے پر ہاتھ مارا (اسکا اور دلہے کا جسم اب تک تکلیف میں ہے 1 سال ہو گیا ہے ) بلکہ حافظ کا سر بھی پھٹ گیا تھا اسکے باوجود اس نے آزان دینا شروع کر دی اور وہ بچیاں نارمل ہوگئیں۔ہمیں تو بے حد ڈر لگتا تھا ہمارے ساتھ والا ہی گھر ہے۔۔ازقلم رومان۔