ثنا یوسف کوئی ٹک ٹاکر تھی بھی یا نہیں اسکے قتل سے قبل میں اسے جانتی بھی نہیں تھی۔ بہت سے لوگ نہیں جانتے ہوں گے۔ لیکن کوئی اسے جانتا تھا اسے اتنا پسند کرنے لگا کہ نہ ملنے پر غصے میں آکر اسے قتل کردیا۔ کوئی پسند کا کھلونا کوئی پسندیدہ چیز بھی ہو تو آپکا یہ ردعمل ہو سکتا کہ اگر وہ کسی وجہ سے دور ہو جائے تو آپ اسے توڑ دیں۔ یہ رویہ بچوں میں عموما پایا جاتا ہے مگر ہر بچہ ایسا نہیں ہوتا۔ جو بچہ ایسا ہوتا ہے ہم اسے بھی نارمل بچہ سمجھتے ہیں حالانکہ فطرت اسی عمر میں کھلتی ہے جس میں عقل پردے ڈالنے شروع نہیں کرتی۔ مشہور کہاوت ہے پوت کے پائوں پالنے میں نظر آنے لگتے ہیں۔ہمارے معاشرے میں لڑکوں مردوں کو ہمیشہ سے ایک ہونے کے غرور میں مبتلا رکھا جاتا ہے۔ بچہ ہے شرارت تو کرے گا۔ لڑکے کہاں ٹک کر بیٹھتے ہیں۔لڑکے تو ایسے ہی ہوتے ہیں۔ لڑکے تو لاپروا ہوتے ہیں۔یہ تو دوسرے ہی دن اپنا کھلونا توڑ دیتا ہے۔ اتنا شرارتی ہے جس لڑکے کو یہ سب سننے کی عادت ہو اسے بڑے ہو کر اپنے ہر عمل کی صفائی میں خود کو بری کرنے کی عادت نہیں ہوگی ؟ میں تو ہوں ہی ایسا۔ میں تو دیکھوں گا۔ میں تو ایسا ہی کرتا ہوں۔ لڑکے تو ایسے ہی کرتے ہیں۔کل سے ٹک ٹاک کو معاشرے کی برائی کی جڑ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ اسی ٹک ٹاک پر لڑکے بھی ہیں۔ فحش سے فحش مواد دیکھتے ہیں بناتے ہیں کبھی دو لڑکوں میں ایک لڑکی بن کر اٹھکیلیاں کرتا ہے کبھی فحش مکالمے بولتا ہے کبھی الٹے سیدھے کپڑے پہن کر ویڈیو بناتا ہے کبھی الٹے سیدھے تبصرے کرتا ہے مائک سامنے رکھ کر جو مواد بنانے والے نہیں وہ ایک سے ایک فحش مواد دیکھتے ہیں۔۔فحش سے فحش کمنٹ کرتے ہیں ۔ایک دوسرے کو لنک بھیجتے ہیں اگر کسی ٹاک ٹاکر کی کوئی ویڈیو لیک ہو جائے۔کتنی ٹک ٹاکرز کو انہوں نے ویوز دے دے کر ٹاپ پر پہنچایا ہے۔ مگر یہ سب دھل کر پاک صاف ہو جاتے ہیں کیونکہ لڑکے تو ایسے ہی ہوتے ہیں۔سترہ سالہ لڑکی کو بچ کر رہنا چاہیئے تھا۔نہ اپنی ویڈیو پوسٹ کرتی نہ کسی لڑکے کا دل آتا نہ انکار پر قتل ہوجاتی۔ ذرا دوسرا رخ بھی تو ہے نا اسکا۔
نہ اس لڑکے کو چھوٹ ملتی، نگاہ جھکانے کا حکم جس کیلئے ہے وہ نہ ٹک ٹاک جیسی خرافاتی ایپ استعمال کرتا۔ نہ کسی سترہ سالہ ٹک ٹاکر کو اس پر ویڈیوز بناتے جا جا کر دیکھتا، نہ اس پر دل آتا ، نہ اسکے پیچھے اسکے گھر جاتا، نہ اسکے انکار کو انا کا مسلئہ بنا کر 22 سال کی عمر میں قاتل بنتا۔ لیکن لڑکے تو ایسے ہی ہوتے ہیں نا۔ اپنی مرضی سے کم پر راضی نہ ہونے والے۔