
Late night horror story
یہ ایک سچی کہانی ہے۔ اسکو جھوٹ نہ سمجھا جائے۔ ورنہ ۔۔کچھ نہیں میں کونسا خود چڑیل ہوں جو تم لوگوں کو ڈرائوں گی آکر ۔ تو قصہ کچھ یوں ہے کہ میں چھوٹی سی تھی کچھ ذیادہ ہی چھوٹی سی۔ کوئی تین سال کی ہوں گی۔۔
( پچھلے قصے میں بتا چکی کہ مجھے جزئیات سے بہت بچپن کی بھی باتیں یاد ہیں) ہمارا گھر شدید آسیب ذدہ تھا۔ چونکہ مشترکہ خاندانی نظام تھا سو گھر میں دادی پھپو، تایا تائی بھی تھے اور پھر ہم تین بچے اور والدین۔ سب نمازی تھے تو کوئئ ڈرتا ورتا ہی نہیں تھا۔ یا کسی کو کچھ نظر آتا ہی نہیں تھا۔
ہمارا کمرہ اوپر ہوتا تھا۔ اب سب تو نہیں ہم بچے اکثر بتاتے تھے کہ اوپر کوئی جا رہا ہے کوئی نیچے آرہا ہے وغیرہ۔ اب ہم اوپر رہتے تھے مگر بیت الخلا نیچے تھا اوپر بس ایک کمرہ تھا۔ایکدن رات کو مجھے ضرورت محسوس ہوئی ۔ مما نے مجھے میرے والد کے ساتھ نیچے بھیج دیا۔ سیڑھیوں پر انکی گود میں نیچے اترتے ہوئے میں نے دیکھا سیڑھی کے دونوں کونوں پر دو سفید چوغہ پہنے لوگ کھڑے ہیں۔ ان ہیولوں کا حلیہ بالکل ایسا تھا جیسے کفن پہنے کوئی کھڑا ہو انکی آنکھوں کی جگہ سیاہ سوراخ تھے اور چہرے اور لباس سفید چٹے۔
نیچے اترتے ہوئے تو نہیں مگر واپس اوپر آتے میں نے اپنے والد سے پوچھاپپا یہ کون لوگ ہیں؟ پپا بری طرح چونکے۔ پوچھا یہاں کوئی لوگ ہیں۔ انہیں بالکل کچھ نظر نہیں آیا تھا۔ میری زبان ایکدم سن ہوگئ اور میں مزید بول نہ سکی۔اوپر کی جانب اشارہ کیا بس۔
میرے والد نے کھڑے کھڑے آیت الکرسی پڑھئ مجھ پر پھونکا مجھے اچھی طرح یاد وہ ایکدم یوں غائب ہوئے جیسے تھے ہی نہیں۔ میرے والد نے پھر پوچھا کہ بتائو اب یہاں کوئی ہے؟ میں نے نفی میں سر ہلایا۔ انہوں نے مجھے تھپکا اور کہا ادھر مت دیکھنا۔ یہ بات آئی گئ ہوگی۔
میری بڑی بہن ایکدن اوپر جانا چاہ رہی تھی لیکن سیڑھیوں پر کھڑی تھی۔ میری تائی نے حیرت سے پوچھا جا کیوں نہیں رہی ہو۔ میں تب تائی کے ساتھ ہی کھڑی تھئ۔میری بہن بولی یہ لوگ چلے جائیں تو پھر جائوں گی ابھئ سیڑھی پر بہت رش ہے میری تائی ایکدم حیران رہ گئیں ۔کون لوگ بیٹا۔ میری بہن نے کہا یہ لوگ۔ وہاں تائی کو کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔
میری بہن نے مجھ سے تصدیق چاہی۔تم بتائو یہاں لوگ ہیں نا؟۔ میں نے اثبات میں سر ہلایا۔یہ لوگ بس ہم دونوں کو نظر آرہے تھے۔ وہاں جیسے بارات ہو درجنوں کفن پوش ہیولے ایک کے بعد ایک سیڑھیاں چڑھتے اوپر جا رہے تھے۔ ہم بچے اتنے احمق تھے کہ ہمیں یہ بھی پتہ نہیں تھا کہ یہ لوگ کوئی اور مخلوق ہیں۔ میری تائی نے کہا لاحول پڑھو اور اوپر جائو۔
ان باتوں سے ہمارے بڑوں کا ماتھا ٹھنکا۔ لیکن ابھی گھر چھوڑنے کی نوبت نہیں آئی تھی۔ ایکدن میرا بھائی اکیلا بیٹھک میں سو رہا تھا۔ تایا تائی ، دادی پھپو سب گیئے ہوئے تھے بس مما تھیں گھر میں ۔ میرا بھائی چیخیں مارتا ہوانکلا اور مما سے لپٹ کر رو دیا۔مما کسی نے میرا پائوں کھینچا ہے ۔ پردے نے میرا پائوں کھینچا ہے۔ خیر آپ لوگوں کو لگا ہوگا ہم نے فورا گھر چھوڑ دیا ہوگا اس سب کے بعد؟نہیں۔ ہم نے گھر چھوڑا مگر بہت بعد میں۔۔ 🤣