Skip to content
urdu blog, urdu blogging, urdu blogging course, urdu blogger theme free download, urdu blog adsense approval, urdu blogger, urdu blog writing, urdu blog earning, mrbeast urdu blog, alina urdu blog, elena urdu blog, bts urdu blog, safa urdu blog, urdu notebook blog, blogger from pakistan, blog pakistani, pakistani bloggers in turkey, pakistani news blogger, tayyab javed vlogs, blogging urdu, shifa daily vlogging, ramzan blogging, islamabad family vlog, bloggers in islamabad, istanbul pakistan vlog, blogger shaheen, blogger pakistan, blogging hisham sarwar, pakistani vlogger in istanbul, hooria vlog, does blogger pay you, blogger turkish, blogger kurdish, write blog on blogger, blog on pakistan, urdu vlogs germany, urdu vlog, blogger afridi, blogger masud, 100 blog posts, 300 uc, 7 series pakistan, 7 ka block, first income from blogging, 8 urdu
Menu
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • ہمارے بارے میں (About Us)
Menu

From Cloth Bag to Tote Bag: A Humorous Look at Pakistani Shopping Culture

Posted on October 18, 2025October 24, 2025 by admin

میرے تایا ہمیشہ کپڑے کا تھیلا لیکر بازار جاتے تھے۔ کچھ بھی لینا ہو تھیلے میں رکھ کر لاتے۔ میں اکثر کہتی کہ شاپنگ بیگ میں ہی تو دیتے ہیں دکاندار مگر پھر بھی یہ انکی عادت تھی۔
۔ دادی کے دور میں بناسپتی گھی جو کہ اس وقت صرف ڈالڈا ہی ہوتا تھا گھر لانا ہیٹی سمجھا جاتا ہے۔گھی کا ڈبہ خریدتے اور کپڑے کے تھیلے میں ڈال کر لاتے تاکہ کسی کو نظر نہ آئے۔ دوسرا گوشت خاص طور پر جب کلو۔دو کلو اکٹھا آنا ہوتا تھا کہ مشترکہ خاندانی نظام تھا تو خاص کر کپڑے کے تھیلے میں لایا جاتا ، ایک تو راستے میں کتے بلیوں سے بچت ہوجاتئ دوسرا نظر بد سے بھی۔ نا کسی کو نظر آئے گا نہ سوچے گا اتنا سارا گوشت۔ پھر رواداری کا دور تھا۔ ایک بار تایاکی طبیعت خراب تھی وزن ذیادہ نہ ہوجائے اسلیئے پانچ کلو آٹا تلوا کر لائے۔ پڑوس کے کسی صاحب کی نظر پڑی خاموشی سے گھر گئے جا کر بیوی سے کہا جائو ان سے مل کر آئو پوچھو سب خیریت ہے۔ وہ آئیں آکر پوچھا بھی کہ خیریت ہے؟ سب ٹھیک ہے گھر میں کسی چیز کی ضرورت تو نہیں آج * پانچ کلو* کا بس آٹا گھر آیا ہے۔۔
خود مارٹ جانا شروع کیا تو مارٹ میں خواتین کی اشیاء والے حصے میں ایک خاتون کھڑی رہتی تھیں۔ جہاں آپ نے چیز اٹھائی جھٹ آپ کے ہاتھ سے لیکر اسے کاغذ کے لفافے میں ڈال کر کارٹ میں رکھ دیا۔ کبھی ان کی غیر موجودگئ میں ضرورت کی چیزیں اٹھا کر رکھ لیں تو پیچھے پیچھے کاغذ کے لفافے اٹھائے آئیں۔ اب مارٹ میں تو کوڈ اسکین کیا جاتا تو اب کائونٹر والے کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ لفافہ اتار کر کوڈ اسکین کرے اور دوبار چڑھا کر تمیز سے کارٹ میں رکھ دے۔ اچھا بھلا پلاسٹک شاپر مفت ہوتے تھے اب کسی بڑے مارٹ جائیں تو انکے ٹوٹ بیگ خریدیں۔ کچھ سگھڑ خواتین سو دو سو کا یہ شاپر ہر دفعہ کیوں خریدیں گھر سے ٹوٹ بیگ لیکر آتی ہیں اور سامان رکھ لیتی ہیں۔ اب اس دن ہم سامان چیک آئوٹ کرارہے تو یونہی بات ہورہی ہم میں کہ بیگ خریدنا ہے ہم سے آگے والی آنٹی نے جھٹ اپنے کارٹ سے چار پانچ ٹوٹ بیگ نکال کر ہمیں دے دیئے میرے پاس فالتو ہیں ذیادہ لے آئی تھی آپ نہ خریدیں
ہم نے شکریہ کہہ کر ان سے لے لیئے ۔ مگر کیا ہم نے استعمال بھی کیئے؟
نہیں۔ نئے ٹوٹ بیگ خریدے
کیونکہ بقول میری بہن کے
ہم انکے گھر کی انرجی کیوں اپنے گھر لیکر جائیں؟ ہم نئے بیگز لیں گے۔
آپ نے اگر یہ ٹوٹ بیگ لینے تو لنک کمنٹس میں موجود ہے خرید لیں

The 5 Elements of Man: Understanding Your Aura, Energy, and Spiritual Power

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

[sbtt-tiktok feed=1]

Surprise short urdu horror story|کہانی: “تین بہن بھائیوں کا سرپرائز”
Dead talent society | UNIQUE HORROR COMEDY| MUST WATCH
©2025 urduz web blog | Design: Newspaperly WordPress Theme