میرے تایا ہمیشہ کپڑے کا تھیلا لیکر بازار جاتے تھے۔ کچھ بھی لینا ہو تھیلے میں رکھ کر لاتے۔ میں اکثر کہتی کہ شاپنگ بیگ میں ہی تو دیتے ہیں دکاندار مگر پھر بھی یہ انکی عادت تھی۔
۔ دادی کے دور میں بناسپتی گھی جو کہ اس وقت صرف ڈالڈا ہی ہوتا تھا گھر لانا ہیٹی سمجھا جاتا ہے۔گھی کا ڈبہ خریدتے اور کپڑے کے تھیلے میں ڈال کر لاتے تاکہ کسی کو نظر نہ آئے۔ دوسرا گوشت خاص طور پر جب کلو۔دو کلو اکٹھا آنا ہوتا تھا کہ مشترکہ خاندانی نظام تھا تو خاص کر کپڑے کے تھیلے میں لایا جاتا ، ایک تو راستے میں کتے بلیوں سے بچت ہوجاتئ دوسرا نظر بد سے بھی۔ نا کسی کو نظر آئے گا نہ سوچے گا اتنا سارا گوشت۔ پھر رواداری کا دور تھا۔ ایک بار تایاکی طبیعت خراب تھی وزن ذیادہ نہ ہوجائے اسلیئے پانچ کلو آٹا تلوا کر لائے۔ پڑوس کے کسی صاحب کی نظر پڑی خاموشی سے گھر گئے جا کر بیوی سے کہا جائو ان سے مل کر آئو پوچھو سب خیریت ہے۔ وہ آئیں آکر پوچھا بھی کہ خیریت ہے؟ سب ٹھیک ہے گھر میں کسی چیز کی ضرورت تو نہیں آج * پانچ کلو* کا بس آٹا گھر آیا ہے۔۔
خود مارٹ جانا شروع کیا تو مارٹ میں خواتین کی اشیاء والے حصے میں ایک خاتون کھڑی رہتی تھیں۔ جہاں آپ نے چیز اٹھائی جھٹ آپ کے ہاتھ سے لیکر اسے کاغذ کے لفافے میں ڈال کر کارٹ میں رکھ دیا۔ کبھی ان کی غیر موجودگئ میں ضرورت کی چیزیں اٹھا کر رکھ لیں تو پیچھے پیچھے کاغذ کے لفافے اٹھائے آئیں۔ اب مارٹ میں تو کوڈ اسکین کیا جاتا تو اب کائونٹر والے کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ لفافہ اتار کر کوڈ اسکین کرے اور دوبار چڑھا کر تمیز سے کارٹ میں رکھ دے۔ اچھا بھلا پلاسٹک شاپر مفت ہوتے تھے اب کسی بڑے مارٹ جائیں تو انکے ٹوٹ بیگ خریدیں۔ کچھ سگھڑ خواتین سو دو سو کا یہ شاپر ہر دفعہ کیوں خریدیں گھر سے ٹوٹ بیگ لیکر آتی ہیں اور سامان رکھ لیتی ہیں۔ اب اس دن ہم سامان چیک آئوٹ کرارہے تو یونہی بات ہورہی ہم میں کہ بیگ خریدنا ہے ہم سے آگے والی آنٹی نے جھٹ اپنے کارٹ سے چار پانچ ٹوٹ بیگ نکال کر ہمیں دے دیئے میرے پاس فالتو ہیں ذیادہ لے آئی تھی آپ نہ خریدیں
ہم نے شکریہ کہہ کر ان سے لے لیئے ۔ مگر کیا ہم نے استعمال بھی کیئے؟
نہیں۔ نئے ٹوٹ بیگ خریدے
کیونکہ بقول میری بہن کے
ہم انکے گھر کی انرجی کیوں اپنے گھر لیکر جائیں؟ ہم نئے بیگز لیں گے۔
آپ نے اگر یہ ٹوٹ بیگ لینے تو لنک کمنٹس میں موجود ہے خرید لیں
